Sunday, December 18, 2016

مقام تکوین (علم)







تکوین بنا ہے کن سے جو اس مقام پر فائض ہو جاتا ہے وہ جس چیز سے کہے کن تو فیکون (ہوجائے) 
 اللہ رب العزت اپنی ہر صفت بندے کو دیتا ہے مثلا جیسے اللہ فرماتے ہیں میں اس کی زبان بن جاتا ہوں (بخاری شریف) زبان بن نے سے مراد کے میں اپنے کلمہء کن کو اس کی زبان پر رکھتا ہوں وہ کسی چیز کو کہے ہو تو ہوجاتا ہے 
 چند مثال پیش کروں گا جیسے غوث الاعظم کے کہا (کن ھدجاج) یعنی مرغی ہوجا تو مرغی کی بوسیدہ ہڈیاں مرغی بن گئیں اور ایک جگھ فرمایا “قومی باذن اللہ الذی یحیی العظام وھی رمیم“ یعنی جی اٹھ اللہ (زعوجل) کے حکم سے جو بوسیدہ ہڈیوں کو زندہ فرمائے گا۔ یہ فرمانا تھا کہ مرغی فوراً زندہ صحیح سالم کھڑی ہو کر آواز کرنے لگی، (کرامات) 
 حضرت سلیمان بن داؤد علیہ سلام نے جب ملکہ سبا کا تخت اپنے سامنے دیکھنا چاہا تو اس وقت حضرت آصف بن برخیا جو اس وقت کے ولی اور حضرت سلیمان علیہ سلام کے وزیر تھے انھوں نے کہا میں پلک جھپک میں حاضر کرتا ہوں جب فرمایا کن العرش ( یعنی تخت ہوجا) تو ہوگیا
 حضور بنی کریم ﷺ اور آل رسول ﷺ اور اولیاء خاص کے سرداران کو مقام تکوین حاصل ہے 

پوسٹ کوزیادہ سے زیادہ شیئر کریں ہو سکتا ہے آپ کے شیئر کرنے سے کسی مجبور مستحق کی مدد ہوجائے

No comments:

Post a Comment