Sunday, December 18, 2016

روحانی تربیت (علم عرفان)










روحانی تربیت کے متعلق اکثر لکھتا ہی رہتا ہوں یہ علم ایک سمندر ہے جس کو کبھی مکمل نہیں کیا جا سکتا نہ ہی کبھی مکمل بیان ہو سکتا ہے لہٰذا میری ھتل مقدور کوشش ہوتی ہے کہ اتنا لکھوں جو باآسانی سمجھ آسکے اور یاد ہو سکے
 دل کا معطل کرنا اور خیالات کا بند کر دینا عرفان ہے دل کی مثال پارے جیسی ہے اگر قائم ہو گیا تو اکثیر ہے اس کی قوت بےانتہا ہے چشم زدن میں ہزاروں کوس دور جا کر واپس آجانا، برسوں کی دیکھی ہوئی چیز کا نقشہ ہوبہو خیال میں بنا دینا (یاداشت قوی ہونا) 
 توجہ (کشش ثقل) ہمیشہ جسم کے ہر حصے کی طرف کھنچتی رہتی ہے اس لئے دل کی قوت منتشر رہتی ہے اس کو ایک جانب سے روک کر ایک ہی نقطہ پر قائم کرنا ہی عرفانی قوتوں کا اصل راز ہے جس طرح سورج کی شعاعیں آتشی شیشے میں ایک مرکز پر جمع ہوکر آگ لگا دیتی ہیں ویسے کچھ نہیں کر سکتیں انسانی جسم کے مرکز میں صاف خیال جمانے سے روحانی حواس بیدار ہوکر اپنا کام کرنے لگتے ہیں اور غیبی اسرار کا انکشاف کرتے ہیں دنیا کے ہر ایک جسم اور ذرات میں ایک قسم کی قوت مقناطیسی ہوتی ہے جو دوسری چیزوں کو اپنی طرف کھینچی یا ہٹاتی ہے پس جب ہم اپنی روحانی طاقت کو بڑھاتے ہیں تو ہماری کشش بھی قوی تر ہوکر دوسری چیزوں اور تمام مزاحمتوں پر غالب آجاتی ہے یہ ہی کائنات کی تسخیر ہے
 اصولِ خاص :- راستبازی ، ترک اللحم ، صبر ، نماز ، اور روزہ کو اخیار کرنا چاہئے اور رضاء اللھی کو ٹھیک سمجھ کر کبھی شکایت نہ کرنا چاہئے خاص طرز میں بیٹھ کر( جس سے جسم کا کوئی حصہ تھکے نہیں کوئی بیزاریت محسوس نہ ہو ) دل کو چاروں طرف سے یکسو کرنا اور ایک خاص مرکز پر جانا ہوگا یہ خیال اس قدر مستحکم ہوکہ جسم کی بلکل خبر نہ رہے کہاں بیٹھے ہیں ، 
 چار زانوں بیٹھ کر کمر کو بلکل سیدھا رکھیں آنکھیں بند کریں اپنے دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھیں اور انگلیاں کھلی رہنے دیں تاکہ شکل لفظ (اللہ) پیدا ہو اپنے داہنے پاؤں کے انگھوٹھے سے رگ کیماس کو جو کہ بائیں گھٹنے کے اندر ہے دبائیں اب قلب باطن سے رابطہ قائم کریں جب اس میں قوت پہنچے گی تو باطن میں حرارت ظاہر ہوگی اور خطرات دور ہوں گے 
اب یہ دعا 3 بار پڑھیں 
يا حَيُ يا قيوم يا بديُع السموات والارض، يا ذا الجلال والاكرام، يا الله لا إله إلا أنت، أسألك أن تحيي قلبي بنور معرفتك ابدا" يا الله يا الله يا الله، يا أرحم الراحمين.
اس کے بعد 
 حرف (اللہ اللہ اللہ ) کا ذکر جہر یا خفی کرے جب تک ذوق و لذت رہے کرتا رہے 
یہ عمل رات کے وقت تنہائی میں کرے 
 نوٹ :- اپنے روحانی استاد یا مرشد کامل کی اجازت سے عمل شروع کیا جائے

پوسٹ کوزیادہ سے زیادہ شیئر کریں ہو سکتا ہے آپ کے شیئر کرنے سے مجبور مستحق کی مدد ہوجائے

No comments:

Post a Comment