ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺکے پاس اپنے بچے کو لے کر آئی کوا بڑھ جانے کی وجہ سے میں نے اس کے حلق کو دبا دیا تھا آپ ﷺ نے پوچھا: ”تم اپنے بچوں کے حلق کس لیے دباتی ہو؟ تم اس عود ہندی کو لازماً استعمال کرو کیونکہ اس میں سات بیماریوں سے شفاء ہے جس میں ذات الجنب (نمونیہ) بھی ہے، کوا بڑھنے پر ناک سے دوا داخل کی جائے، اور ذات الجنب میں «لدود»( اس دواء کو کہتے ہیں جو مریض کے منہ میں ڈالی جاتی ہے) بنا کر پلایا جائے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: «عود» سے مراد «قسط» ہے
صحیح البخاری/الطب ۲۱ (۵۷۱۳)، صحیح مسلم/السلام ۲۸ (۲۲۱۴)، سنن ابن ماجہ/الطب ۱۷ (۳۴۶۲)، (تحفة الأشراف: ۱۸۳۴۳) (صحیح)
No comments:
Post a Comment